Friday, November 6, 2020

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

https://www.youtube.com/watch?v=KzEnlhJAu40 ان کا منگتا ہوں جو منگتا نہیں ہونے دیتے یہ حوالے مجھے رسوا نہیں ہونے دیتے میرے ہر عیب کی کرتے ہیں پردہ پوشی میرے جرموں کا تماشہ نہیں ہونے دیتے اپنے منگتوں کی وہ فہرست میں رکھتے ہیں سدا مجھ کو محتاج کسی کا نہیں ہونے دیتے بات کرتا ہوں تو آتی ہے مہک طیبہ کی میرے لہجے کو وہ میلا نہیں ہونے دیتے ہے یہ ایمان کہ آئیں گے لحد میں میری اپنے منگتوں کو و ہ تنہا نہیں ہونے دیتے آپ کی نعت سے جوبن ہے تخیل میں میرے فکر تیرے مجھے بوڑھا نہیں ہونے دیتے آپ کی یاد سے رہتی ہے نمی آنکھوں میں میرے دریاؤں کو صحرا نہیں ہونے دیتے حکم کرتے ہیں تو ملتے ہیں یہ مقطعے شاکرؔ آپ نہ چاہیں تو مطلع نہیں ہونے دیتے

Tuesday, September 1, 2020

तमाम 72 शहीदाने शोहदाए करबोबाला के नामे मुबारक I 72 Shahid E Karbobala Ke Naam E Mubarak

 

        New Salam/#https://youtu.be/ts1bAAuLfDY

            Voice:-Hafiz Gulam Husain Achalpur

   

....तमाम 72 शहीदाने शोहदाए करबोबाला के नामे मुबारक ....

                 

                       ..... कर्बला के 72 शहीद .....


1) हज़रत इमाम हुसैन रज़ि अल्लाहु अनहु


2) हज़रत अब्बास बिन अली


3) हज़रत अली अकर बिन हुसैन


4) हज़रत अली असगर बिन हुसैन


5) हज़रत अब्दुल्ला बिन अली


6) हज़रत जफर बिन अली


7) हज़रत उस्मान बिन अली


8) हज़रत अबू बकर बिन अली 


9) हज़रत अबू बकर बिन हसन बिन अली


10) हज़रत कसीम बिन हसन बिन अली


11) हज़रत अब्दुल्लाह बिन हसन


12) हज़रत ऐन बिन अब्दुल्ला बिन जाफर 


13) हज़रत मोहम्मद बिन अब्दुल्ला बिन जाफर 


14) हज़रत अब्दुल्ला बिन मुस्लिम बिन अकील


15) हज़रत मोहम्मद बिन मुस्लिम


16) हज़रत मोहम्मद बिन सईद बिन अकील


17) हज़रत अब्दुल रहमान बिन अकील


18) हज़रत जफर बिन अकील


1 9) हज़रत यूएन बिन हर्स असदी


20) हज़रत हबीब बिन मज़हिर असदी


21) हज़रत मुस्लिम बिन आजाजा आदी


22) हज़रत कयेस बिन मस्सर असदी


23) हज़रत अबू सममा उमर बिन अब्दुल्ला


24) हज़रत बोरर हमदानी


25) हज़रत हनाला बिन असद


26) हज़रत अबीस शकरी


27) हज़रत अब्दुल रहमान रहबी


28) हज़रत सैफ बिन हरस


29) हज़रत आमेर बिन अब्दुल्लाह हमानी


30) हज़रत जुनादा बिन हर्स


31) हज़रत मजमा बिन अब्दुल्ला


32) हज़रत नाफी बिन हलाल


33) हज़रत हज़ाज बिन मासरुक़ (कफला-ए-करबाला के मुओज़िन)


34) हज़रत उमर बिन क़रज़ा


35) हज़रत अब्दुल रहमान बिन अब्द-ए-रुब


36) हज़रत जुनदा बिन कब


37) हज़रत अमान बिन जानदा


38) हज़रत नामीम बिन अजलन


39) हज़रत साद बिन हरस


40) हज़रत ज़ुहिर बिन काइन


41) हज़रत सलमान बिन मज़ीरब


42) हज़रत सईद बिन उमेर


43) हज़रत अब्दुल्ला बिन बसीर


44) हज़रत यजीद बिन ज़ेड कंडी


45) हज़रत हार्ब बिन उमर-उल-कैसा


46) हज़रत जहीर बिन अमीर


47) हज़रत बशीर बिन अमीर


48) हज़रत अब्दुल्ला अरवा गहफ़ारी


49) हज़रत झोन गुलाम अबू ज़ार गफरी


50) हज़रत अब्दुल्ला बिन अमीर


51) हज़रत अब्दुल अला बिन यज़ीद


52) हज़रत सलीम बिन अमीर


53) हज़रत कसीम बिन हबीब


54) हज़रत ज़ेड बिन सलीम


55) हज़रत नोमन बिन उमेर


56) हज़रत यजीद बिन सबीट


57) हज़रत अमीर बिन मुस्लिम 


58) हज़रत सैफ बिन मलिक


59) हज़रत जबीर बिन हज्जाजी


60) हज़रत मसूद बिन हज्जाजी


61) हज़रत अब्दुल रहमान बिन मसूद


62) हज़रत बकर बिन हई


63) हज़रत अमार बिन हसन ताई


64) हज़रत जरुगामा बिन मलिक


65) हज़रत काना बिन अटेक


66) हज़रत एकबा बिन सुल्तान


67) हज़रत हुर बिन यज़ीद तामीमी


68) हज़रत एकबा बिन सुल्तान


69) हज़रत हबला बिन अली शिबानी


70) हज़रत कानाब बिन उमर


71) हज़रत अब्दुल्ला बिन याक़टर


72) इमाम-ए-सजजाद

Friday, March 20, 2020

زکوٰۃ کے اہم مسائل - ZAKAAT KE AHEM MASAIL


============ اسلام علیکم ============

زکوة دین اسلام کا چوتھا اہم رکن ھے اور اسکی ادائیگی نہ کرنا بھی گناہ کبیرہ کے زمرے آتا ھے۔
*زکوۃ کےمتعلق  انتہائی اہم معلومات ہر طبقے مثلا عام لوگ، تاجر، زمیندار اور جانور پالنے والوں کے لئے*
*خدارا خود بھی پڑھیں اور دوسروں تک پہنچانے کا فرض ادا کریں۔ جزاک اللہ۔*
1 lakh.  👉2500.   
2 lakh.  👉5000.   
3 lakh.  👉7500.    
4 lakh.  👉10000.  
5 lakh.  👉12500.  
6 lakh.  👉15000.  
7 lakh.  👉17500.  
8 lakh.  👉20000.  
9 lakh.  👉22500.  
10 lakh. 👉25000. 
20 lakh. 👉50000. 
30 lakh. 👉75000. 
40 lakh. 👉1 lakh.
50 lakh. 👉125000
1 cror.    👉250000
2 caror.  👉5 lakh.

📝ہم زکوٰۃ کیسےادا کریں؟📌

اکثرمسلمان رمضان المبارک میں زکاة ادا کرتے ہیں اس لیے
اللہ کی توفیق سےیہ تحریر پڑھنےکےبعدآپ اس قابل ہوجائیں گےکہ آپ جان سکیں
🔹سونا چاندی
🔸زمین کی پیداوار
🔹مال تجارت
🔸جانور
🔹پلاٹ
🔸کرایہ پر دیےگئے مکان
🔹گاڑیوں 
🔻اوردکان وغیرہ کی زکاۃ کیسے اداکی جاتی ہے۔

📌1۔زکوٰۃکا انکار کرنے والاکافر ہے۔(حم السجدۃآیت نمبر6-7)
📌2۔زکوٰۃادا نہ کرنے والے کو قیامت کے دن سخت عذاب دیا جائےگا۔(التوبہ34-35)
📌3۔زکوٰۃ ادا نہ کرنے والی قوم قحط سالی کاشکار ہوجاتی ہے۔(طبرانی)
📌4۔زکاة كامنکر
جوزکاۃادانہیں کرتااسکی نماز،روزہ،حج سب بیکار اور حبث ہیں۔
📌5 ۔زکوٰۃاداکرنے والےقیامت کے دن ہر قسم کےغم اورخوف سےمحفوظ ہونگے۔(البقرہ277)
📌6۔زکوٰۃ کی ادائیگی گناہوں کا کفارہ اور درجات کی بلندی کا بہت بڑا ذریعہ ہے۔(التوبہ103)

🔴زکوٰۃکا حکم🔴
🔹ہر مال دارمسلمان مردہویاعورت پر زکوٰۃ واجب ہے۔خواہ وہ بالغ ہو یا نابالغ ،عاقل ہویا غیر عاقل 
🔸بشرط یہ کہ وہ صاحب نصاب ہو۔

🔘نوٹ۔سود،رشوت،چوری ڈکیتی،اور دیگرحرام ذرائع سےکمایا ہوا مال ان سے زکاۃ دینے کابالکل فائدہ نہیں ہوگا۔
✔صرف حلال کمائی سے دی گئی زکوٰۃ قابل قبول ہے۔

☑زکوٰۃ کتنی چیزوں پر ہے
زکوٰۃ چار چیزوں پر فرض ہے ۔
🔹1۔سونا چاندی
🔸2۔زمین کی پیداوار
🔹3۔مال تجارت
🔸4۔جانور۔

⬅سونے کی زکوٰۃ➡
💠87گرام یعنی ساڑھےسات تولے سونا پر زکاۃ واجب ہے
(ابن ماجہ1/1448)
🔴نوٹ۔سونا محفوظ جگہ ہو یا استعمال میں ہر ایک پرزکاۃ واجب ہے۔(سنن ابودائودکتاب الزکاۃ اوردیکھئے حاکم جز اول صفحہ 390 ۔
فتح الباری جز چار صفحہ 13)
⬅چاندی کی زکوٰۃ➡
💠612گرام یعنی ساڑھےباون تولے چاندی پر زکاۃواجب ہے اس سے کم وزن پر نہیں۔(ابن ماجہ)
✅زکوٰۃ کی شرح❗
💠زکاۃ کی شرح بلحاظ قیمت یا بلحاظ وزن اڑھائی فیصد ہے۔(صحیح بخاری کتاب الزکاۃ)
✅زمین کی پیدا وار پر زکوٰۃ
💠مصنوعی ذرائع سے سیراب ہونے والی زمین کی پیدا وار اگر پانچ وسق سے زیادہ ہےیعنی(725کلوگرام تقریبا18من)ہے
تو زکاۃ یعنی عشر بیسواں حصہ دینا ہوگاورنہ نہیں۔
💠قدرتی ذرائع سے سیراب ہونے والی پیداوار پر شرح زکاۃ دسواں حصہ ہے دیکھئے(صحیح بخاری کتاب الزکاۃ)
🔴نوٹ: زرعی زمین والےافراد گندم،مکی،چاول،باجرہ،آلو، سورج مکھی،کپاس،گنااوردیگر قسم کی پیداوار سے زکاۃیعنی (عشر )بیسواں حصہ ہر پیداوار سےنکالیں۔
(صحیح بخاری کتاب الزکاۃ)
⬅اونٹوں کی زکوٰۃ➡
💠پانچ اونٹوں کی زکاۃ ایک بکری اور دس اونٹوں کی زکاۃ دو بکریاں ہیں۔پانچ سے کم اونٹوں پر زکاۃ واجب نہیں۔(صحیح بخاری کتاب الزکاۃ)
⬅بھینسوں اور گایوں کی زکوٰۃ➡
💠30گائیوں پر ایک بکری زکوٰۃہے۔
💠40گائیوں پردوسال سے بڑا بچھڑا زکاۃ دیں۔(ترمذی1/509)
✅بھینسوں کی زکوٰۃ کی شرح بھی گائیوں کی طرح ہے۔
⬅بھیڑبکریوں کی زکوٰۃ➡
💠40سے ایک سو بیس بھیڑ بکریوں پر ایک بکری زکاۃ ہے۔
💠120 سےلےکر200تک دو بکریاں زکاۃ۔
(صحیح بخاری کتاب الزکاۃ)
⛔چالیس بکریوں سے کم پرزکاۃ نہیں۔
✅کرایہ پر دیئے گئےمکان پر زکوٰۃ❗
💠کرایہ پردیئے گئے مکان پر زکوٰۃنہیں لیکن اگراسکاکرایہ سال بھر جمع ہوتا رہے جو نصاب تک پہنچ جائے اور اس پر سال بھی گزر جائے تو پھراس کرائے پر زکوٰۃ واجب ہے۔اگر کرایہ سال پورا ہونے سے پہلے خرچ ہو جائے توپھر زکوٰۃنہیں۔شرح زکوٰۃ اڑھائی فیصد ہوگی۔
✅گاڑیوں پر زکوٰۃ
💠کرایہ پر چلنےوالی گاڑیوں پر زکوٰۃ نہیں بلکہ اسکے کرایہ پر ہےوہ بھی اس شرط کےساتھ کہ کرایہ سال بھر جمع ہوتا رہے اور نصاب تک پہنچ جائے۔
⛔نوٹ:
گھریلو استعمال والی گاڑیوں،جانوروں،
حفاظتی ہتھیار۔مکان وغیرہ پر زکوٰۃ نہیں (صحیح بخاری)
✅سامان تجارت پر زکوٰۃ
💠دکان کسی بھی قسم کی ہو اسکےسامان تجارت پر زکوٰۃدینا واجب ہے اس شرط کے ساتھ کہ وہ مال نصاب کو پہنچ جائے اوراس پر ایک سال گزر جائے۔
⛔نوٹ:
دکان کےتمام مال کا حساب کر کے اسکا چالیسواں حصہ زکاۃ دیں یعنی ۔ دکان کی اس آمدنی پر زکاۃ نہیں جو ساتھ ساتھ خرچ ہوتی رہے صرف اس آمدنی پر زکاہ دینا ہوگی جو بنک یا گھر  وغیرہ میں پورا سال پڑی رہے اور وہ پیسے اتنے ہوں کہ انسے ساڑھےباون تولےچاندی خریدی جاسکے
✅پلاٹ یا زمین پر زکوٰۃ
💠جو پلاٹ منافع حاصل کرنے کے لیئے خریدا ہو اس پر زکاۃ ہوگی ذاتی استعمال کے لیئے خریدا گیا پلاٹ پر زکاۃ نہیں۔😊
(سنن ابی دائودکتاب الزکاۃ حدیث نمبر1562)
✅کس کس کو زکوٰۃ دی جا سکتی ہے۔
💠ماں باپ اور اولاد کےسوا سب زکاۃ کےمستحق مسلمانوں کو زکاۃ دی جاسکتی ہے۔والدین اور اولاد پر اصل مال خرچ کریں زکاۃ نہیں۔
⛔نوٹ:
(ماں باپ میں دادا دادی ، نانا نانی اور اولاد میں پوتے پوتیاں،نواسیاں نواسے بھی شامل ہیں۔( ابن باز)
✅زکوٰۃکےمستحق لوگ
🔸1۔مساکین(حاجت مند)
🔹2۔غریب 
🔸3۔ زکاۃوصول کرنےوالے
🔹4۔مقروض
🔸5۔غیرمسلم جواسلام کے لیے نرم گوشہ رکھتاہو
🔹6۔قیدی
🔸7۔ *مجاھدین*
🔹8۔مسافر (سورۃالتوبہ60)
Q.1 
 سوال:   زکوة کے لغوی معنی بتائیے؟
جواب:  پاکی اور بڑھو تری کے ہیں۔
Q2 
سوال:   زکوة کی شرعی تعریف کیجئے؟
جواب:    مال مخصوص کا مخصوص شرائط کے ساتھ  کسی مستحقِ زکوۃ کو مالک بنانا۔
Q 3 
سوال:   کتناسونا ہوتو زکوۃ فرض ہوتی ہے؟
جواب:  ساڑھے سات تولہ یا اس سے زیادہ ہو
Q4 
سوال:   کتنی چاندی ہوتو زکوۃ فرض ہوتی ہے؟
جواب:  ساڑھے باون تولہ یا اس سے زیادہ ہو۔
Q5 
سوال:   کتنا روپیہ ہوتو زکوۃ فرض ہوتی ہے؟
جواب:  اس کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی  کے برابر ہو۔
Q6 
سوال:   کتنا مالِ تجارت ہوتو زکوۃ فرض ہوتی ہے؟
جواب:  اس کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کے برابر ہو۔
Q7 
سوال:   اگر کچھ سونا ہے، کچھ چاندی ہے، یا کچھ سونا ہے، کچھ نقد روپیہ ہے، یا کچھ چاندی ہے، کچھ مالِ تجارت ہے، ان کو ملاکر دیکھا جائےتو ساڑھے باون تولے چاندی کی مالیت بنتی ہےاس صورت میں زکوۃ فرض ہے یا نہیں؟

جواب:  فرض ہے۔
Q8 
سوال:   چرنے والے مویشیوں پر بھی زکوٰة فرض ہےیانہیں؟
جواب:  فرض ہے۔
Q9 
سوال:   عشری زمین کی پیداوار پر بھی زکوٰة فرض ہےیانہیں؟
جواب:  فرض ہے۔
Q10 
سوال:   ایک صاحب نصاب شخص کودرمیان سال میں ۳۵ہزار کی آمدنی ہوئی،تویہ۳۵ ہزار بھی اموالِ زکوۃ میں شامل کئے جائیں گے یا نہیں؟
جواب:  شامل کئے جائیں گے۔
Q 11 
سوال:   صنعت کار کے پاس دو قسم کا مال ہوتا ہے، ایک خام مال، جو چیزوں کی تیاری میں کام آتا ہے، اور دُوسرا تیار شدہ مال، ان دونوں قسم کے مالوں پر زکوٰة فرض  ہےیانہیں؟
جواب:  فرض ہے۔
Q12 
سوال:   مشینری اور دیگر وہ چیزیں جن کے ذریعہ مال تیار کیا جاتا ہے، ان پر زکوٰة فرض ہے یا نہیں؟
جواب:  فرض نہیں ہے۔
Q13 
سوال:   استعمال والے زیورات پر زکوٰة ہے یا نہیں؟
جواب:  زکوٰة ہے۔
Q14
سوال:   زکوٰة انگریزی مہینوں کےحساب سےنکالی جائےگی یاہجری(قمری)مہینوں کےحساب سےنکالی جائےگی؟
جواب:  قمری مہینوں کے حساب سے نکالی جائےگی۔
Q15
سوال:   پلاٹ اگر اس نیت سے لیا گیا تھا کہ اس کو فروخت کریں گے اس پر زکوٰة واجب ہوگی یا نہیں؟
جواب:  واجب ہوگی۔
Q16
سوال:   پلاٹ خریدتے وقت تو فروخت کرنے کی نیت نہیں تھی، لیکن بعد میں فروخت کرنے کا ارادہ ہوگیا تو اس پر زکوٰة واجب ہےیا نہیں؟
جواب:  جب فروخت کردیا جائے اور رقم پر ایک سال گزر جائےتب زکوٰة فرض ہے .اگر پہلے سے صاحب نصاب ہےتو یہ رقم نصاب میں مل جائے گی
Q17
سوال:   جو پلاٹ رہائشی مکان کے لئے خریدا گیا ہو اس پر زکوٰة ہے یا نہیں؟
جواب:  نہیں۔
Q18
سوال:   اگر پلاٹوں کی خرید و فروخت کا کاروبار کیا جائے اور فروخت کرنے کی نیت سے پلاٹ خریدا جائے توزکوۃ کس طرح ادا کی جائےگی؟
جواب:  ان کی کل مالیت پر زکوٰة ہر سال واجب ہوگی۔
Q19
سوال:   جو مکان کرایہ پر دیا ہے،اس کی زکوٰة  کا کیا حکم ہے؟
جواب:  اس کے کرایہ پر جبکہ نصاب کو پہنچے تو زکوٰة واجب ہوگی۔
Q20
سوال:   حج کے لئے رکھی ہوئی رقم پر زکوٰة ہے یا نہیں؟
جواب:  زکوٰة واجب ہے۔
Q21
سوال:   کسی کو ہم زکوٰة دیں اور اس کو بتائیں نہیں تو زکوٰة  اداہوجائے گی یانہیں؟
جواب:  ادا ہوجائے گی۔
Q22
سوال:   ملازم نے اضافی تنخواہ کا مطالبہ کیاتو مالک نے زکوٰة کی نیت سے اضافہ کردیا کیا اس کی زکوٰة ادا ہوئی یا نہیں؟
جواب:  زکوٰة ادا نہیں ہوئی۔
Q23
سوال:   کیاانکم ٹیکس ادا کرنے سے زکوٰة ادا ہوجاتی ہے؟
جواب:  زکوٰة ادا نہیں ہوتی۔
Q24
سوال:   اپنے ماں باپ، اور اپنی اولاد، اسی طرح شوہر بیوی ایک دُوسرے کو زکوٰة دے سکتےہیں یانہیں؟
جواب:  نہیں۔
Q25
سوال:   جو لوگ خود صاحبِ نصاب ہوں ان کو زکوٰة دینا جائزہےیا نہیں؟
جواب:  نہیں۔
Q26
سوال:آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے خاندان (ہاشمی حضرات) کو زکوٰة دے
 سکتے ہیں یانہیں؟
جواب:  نہیں۔
Q27
سوال:   اپنے بھائی، بہن، چچا، بھتیجے، ماموں، بھانجے کو زکوٰة دینا جائز ہےیانہیں؟
جواب:  جائز ہے اگر مستحق ہیں ۔
Q28
سوال:   آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے خاندان یعنی: آلِ علی، آلِ عقیل، آلِ جعفر، آلِ عباس اور آلِ حارث بن عبدالمطلب، ان پانچ بزرگوں کی نسل سے ہو تواس کو زکوٰة دی جاسکتی ہے یا نہیں؟
جواب:  نہیں۔
Q29
سوال:   اگرسید غریب اور ضرورت مند ہو تو ان کی خدمت کیسے کرنی چاہئے؟
جواب:  زکوۃ وصدقات کےعلاوہ دُوسرے فنڈ سے۔
Q30
سوال:   سادات کو زکوٰة کیوں نہیں دی جاتی؟
جواب:  زکوٰة، لوگوں کے مال کا میل ہے۔
Q31
سوال:   سیّد کی غیرسیّدبیوی  جو زکوۃ کی مستحق ہو زکوٰة دی جاسکتی ہےیا نہیں؟
جواب:  اس کو زکوٰة دے سکتے ہیں۔
Q32
سوال:   مال دار بیوی کا غریب شوہربیوی کے علاوہ دوسروں سےزکوٰة لے سکتا ہے یا نہیں؟
جواب:  لے سکتا ہے۔
Q33
سوال:   غیرمسلم کو نفلی صدقہ دےسکتے ہیں،کیا وہ زکوٰة اور صدقۂ فطر کےبھی مستحق  ہیں؟
جواب:  نہیں۔
Q34
سوال:   مدارسِ عربیہ میں زکوٰة دینا جائز ہے یا نہیں؟
جواب:  بہتر ہےبوجہ دین کی اشاعت کے 

Q35
سوال:   صاحبِ نصاب لوگ بھی خود کو مسکین ظاہر کرکے زکوۃ حاصل کرلیتے ہیں، اس کاکیا حکم ہے؟
جواب:  ان کو زکوٰة لینا حرام ہے۔
Q36
سوال:   چندہ وصول کرنے والے کو زکوٰة سے مقرّرہ حصہ دینا جائز ہے یا نہیں؟
جواب:  جائز نہیں۔
Q37
سوال:   زمین بارش کے پانی سے سیراب ہوتی ہے، تو پیداوار اُٹھنے کے وقت اس پر کتنا حصہ اللہ تعالیٰ کے راستے میں دینا واجب ہے؟
جواب:  دسواں حصہ۔
Q38
سوال:   اگر زمین کو خود سیراب کیا جاتا ہے تو اس کی پیداوار کاکتنا حصہ صدقہ کرنا واجب ہے؟
جواب:  بیسواں حصہ۔
Q39
سوال:   ایک ملک کی کرنسی سے زکوۃ ادا کرکے دوسرے ملک بھیجا جائے تو زکوۃ کی ادائیگی کا اعتبار کس ملک کی کرنسی کا ہوگا؟
جواب:  جس ملک کی کرنسی سے زکوۃ ادا کی گئی۔
Q40
سوال:   رہائشی گھر، جسم کے کپڑے ، گھر کے سامان ،سواری میں زکوۃ فرض ہے یانہیں؟
جواب:  نہیں۔
Q41
سوال:   جواہر جیسے موتی ، یاقوت، اور زبر جدپر زکوۃ فرض ہے یا نہیں جب کہ وہ تجارت کے لئے نہ ہوں؟
جواب:  نہیں۔
Q42
سوال:   زکوۃ کی ادائیگی کب واجب ہوگی؟
جواب:  نصاب پر قمری سال کا گذرنا شرط ہے۔
Q43
سوال:   اگر سال کے شروع میں نصاب کامل ہو، پھر سال کے درمیان کم ہوجائے ليكن نصاب سے كم نہ ہو پھر سال کے اخیر میں نصاب کامل ہو تو اس میں زکوٰۃ واجب ہوگی یانہیں؟
جواب:  واجب ہوگی۔
Q44
سوال:   ایک شخص شروع سال میں مالک نصاب ہوگیا،درمیان سال میں اس مال میں اوراضافہ ہوگیا،اضافہ تجارت سے ہوا ہویا کسی نے تحفہ یاہدیہ دیاہویا میراث کا مال ملا ہو، بہرحال مال میں اضافہ ہوگیا،اب پورے مال پر زکوہ واجب ہوگی یاشروع سال کے مال پر واجب ہوگی؟
جواب:  پورے مال پر واجب ہوگی۔
Q45
سوال:   جو شخص اپنے تمام مال کو صدقہ کردے اور اس میں زکوٰۃ کی نیت نہ کرے تو اس سے زکوٰۃ ساقط ہو جائے گی یانہیں؟
جواب:  ساقط ہوجائےگی۔
Q46۔

سوال:   اگر کسی شخص کا فقیر کے پاس قرض ہو اور وہ زکوٰۃ کی نیت سے اس کے ذمہ کو بری کردے تو زکوٰۃ کی ادائیگی صحیح  ہوگی یا نہیں؟
جواب:  ادائیگی صحیح نہیں ہوتی ۔
Q47
سوال:   سونا چاندی کی زکوٰۃ میں سونا اور چاندی کا ٹکڑا وزن سے نکالے یا قیمت ادا کرے؟
جواب:  اختیار ہے۔
Q48
سوال:   مصارفِ زکوٰۃ میں فقیر کسے کہتے ہیں؟
جواب:  وہ شخص ہوتا ہے جو نصاب سے کم كا مالک ہوتا ہے۔
Q49
سوال:   مصارفِ زکوٰۃ میں مسکین کسے کہتے ہیں؟
جواب:  جو بالکل کسی چیز کا مالک نہ ہو
Q50
سوال:   مصارفِ زکوٰۃ میں عامل کسے کہتے ہیں؟
جواب:  وہ شخص ہوتا ہے جو زکوۃ اور عشر کو اکھٹا کرتا ہے۔اور  اسلامی حکومت کی طرف سے مقرر کردہ ہو.
۔
Q51
سوال:  مصارفِ زکوٰۃ میں مقروض کسے کہتے ہیں؟
جواب:  یہ وہ شخص ہے جس کے ذمہ قرض ہو، اپنے قرض کی ادائیگی کے بعد نصاب کامل کا مالک نہ رہ جاتا ہو۔تجارتی قرض کا مسئلہ الگ ہے
 Q52
۔
سوال:   مصارفِ زکوٰۃ میں مسافر سے کیامراد ہے؟
جواب:  جس کا اپنے وطن میں مال ہو، لیکن اس کا مال سفر میں ختم ہوچکا ہو اور منگوانے کا کوئی ذریعہ بهی نہ ہو 
Q53
سوال:   مسافر پر زکوۃ کی کتنی رقم خرچ کرنا درست ہے؟
جواب:  اتنی مقدار صرف کی جائے گی کہ وہ اپنے وطن پہنچ سکے۔
Q54
سوال:   زکوۃ کی تمام قسموں پر زکوۃ صرف کرنا جائز ہے یا کسی ایک قسم پر صرف کرنا  جائز ہے؟
جواب:  دونوں جائز ہیں۔
Q55
 سوال:  کافر کو زکوٰۃ دینا جائزہےیا نہیں؟
جواب:  جائزنہیں۔
Q56
سوال:   مالدار کو زکوٰۃ دینا جائز ہے یا نہیں؟
جواب:  جائز نہیں۔
Q57
سوال:   مالداربچے پر زکوٰۃ صرف کرنا جائزہےیا نہیں؟
جواب:  جائز نہیں
Q58۔
سوال:   بنی ہاشم اور ان کے غلاموں پر زکوۃ صرف کرنا جائز ہے یا نہیں؟
جواب:  جائز نہیں
Q59۔
سوال:   مالک نصاب کا زکوۃ کو اپنے اصول پر جیسے باپ ، دادا ، اوپر تک صرف کرنا جائز ہے یا نہیں؟
جواب:  جائز نہیں
Q60۔
سوال:   مالک نصاب کا اپنے فروع پر جیسے ، بیٹا ،پوتا، نیچے تک زکوٰۃ کو صرف کرنا جائز ہے یا نہیں؟
جواب:  جائز نہیں۔
Q61۔
سوال:   مالک نصاب بیوی شوہر پر اور مالک نصاب شوہر اپنی بیوی پر زکوۃ صرف کرسکتا ہے یا نہیں؟
جواب:  نہیں۔
Q62
سوال:   مسجد یا مدرسہ کی تعمیر یا راستہ یا پل کے درست کرنے میں زکوۃ صرف کرنا جائز ہےیانہیں؟
جواب:  جائز نہیں
Q63۔
سوال:   میت کو کفنانے یا میت کے قرض کو پورا کرنے میں زکوٰۃ صرف کرنا جائز ہے یا نہیں؟
جواب:  جائز نہیں۔
Q64
سوال:   زکوٰۃ کی ادائیگی بغیر تملیک(مالک بنانا) کے صحیح ہوتی ہے یا نہیں؟
جواب:  نہیں۔
Q65
سوال:   زکوۃ رشتہ داروں پر اورپھر پڑوسیوں پر صرف کرنا جائز ہے یا نہیں؟
جواب:  بہتر ہے۔
Q66
سوال:   مکمل نصاب کےبقدر زکوۃ ایک شخص کو دینا درست ہےیانہیں؟
جواب:  مکروہ تنزیہی  ہے۔
Q67
سوال:   مقروض پر اس کے قرضے کی ادائیگی کیلئے نصاب سے زیادہ صرف کرنا مکروہ ہے یا نہیں؟
جواب:  مکروہ نہیں۔
Q68
سوال:   بغیر ضرورت کے ایک جگہ سے دوسری جگہ زکوٰۃ کو منتقل کرناکیسا ہے؟
جواب:  مکروہ  تنزیہی هے 
Q69۔
سوال:   اپنے رشتہ داروں کیلئے زکوۃ کا منتقل کرناکیسا ہے؟
جواب:  مکروہ نہیں ہے۔
Q70
سوال:   مسجد یا مدرسہ کی تعمیر یا راستہ یا پل کے درست کرنے میں زکوۃ صرف کرنا جائز ہےیانہیں؟
جواب:  جائز نہیں۔
Q71

سوال:   ایک شخص جو زکاة کا مستحق نہیں ہے، لیکن وہ ڈاکٹر بننا چاہتاہے،کیا اس کو زکاة دی جاسکتی ہے؟
جواب:  صدقات نافلہ سے اس کی مدد کی جاسکتی ہے۔
Q72

سوال:   اگر زکاة کسی غریب غیر مسلم کو دیدی جائے تو اداہوجائے گی یا نہیں؟
جواب:  زکاة ادا نہ ہوگی۔
Q73
سوال:   کیا اپنے مستحق زکاة بھائی کو زکاة کی رقم دی جا سکتی ہے؟
جواب:  دی جا سکتی ہے ۔

Q74
سوال:   کیا مستحق زکاة چچیرے ، ممیرے، خلیرے بھائی کو یا اپنے بھتیجے کو زکاة دے سکتے ہیں ؟
جواب:  دے سکتے ہیں
۔
سوال:   کیا مدرسہ کے مہتمم یا ناظم  کو جو طلبہ کی وکیل ہوتے ہیں زکاة دی جاسکتی ہے ؟
 
جواب:  دی جاسکتی ہے۔بلکہ افضل ہے
Q75 
سوال:   زکوۃ کی ادائیگی کے لئےسونےکی قیمت فروخت کا اعتبارہوگا یاقیمت خرید کا ؟
جواب:  قیمت فروخت
Q76
۔
سوال:   سونے پر زکاة موجودہ قیمت کے حساب سے ہوگی یا خریدنے کے وقت کی قیمت کے حساب سے ہوگی ؟
جواب:  موجودہ قیمت کا اعتبار ہوگا۔
Q77
۔
سوال:   کیا زکاة مستحق زکاة اپنے بھانجے کی تعلیم پر خرچ کرسکتے ہیں؟
جواب:  ہاں۔مگر اس کو دے دی جائے تاکہ وہ مالک بن جائے
Q78
سوال:   کیا نابالغ بیٹا یا بیٹی کے مال پر بھی زکوة دینا فرض ہے؟
جواب:  نہیں
Q79

سوال:   مسجد کے امام یامؤذن کی ماہانہ تنخواہ کو زکاۃ میں شامل کرسکتے ہیں یا نہیں؟
جواب:  نہیں۔
Q80
سوال:   کیا لڑکی زکوة کی رقم اپنے والدین کو دے سکتی ہے۔
جواب:  نہیں۔
Q81

سوال:   کیا نفلی صدقہ کا گوشت صدقہ کرنے والا بھی خود استعمال کرسکتا ہے؟
جواب:  کرسکتا ہے۔
Q82
سوال:   صدقات واجبہ جیسے نذر وغیرہ کا گوشت  کیا صدقہ دینے والا خود بھی کھاسکتا ہے۔
جواب:  نہیں.
شئیر کریں ہم زکوة کیسے ادا کریں .

Thursday, February 13, 2020

*नजात दिलाने वाले आ'माल पोस्ट*

       
     بِسْــــــمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِىْمِ
اَلصَّــلٰوةُ وَالسَّلَامُ عَلَيْكَ يَا رَسُوْلَ اللّٰه ﷺ

*तौबा व इस्तिगफार व मुजाहदे के सबब रूह परवाज कर गई थी*
                             एक दिन हजरते सय्यिदुना मन्सूर बिन अम्मार عَلَیْهِ رَحمَةُاللّٰهِ الْغَفَّار लोगों को वा'जो नसीहत करने के लिये मिम्बर पर तशरीफ लाए और उन्हें अज़ाबे इलाही से डराने और गुनाहों पर डांटने लगे । करीब था कि लोग शिद्दते इज़तिराब से तड़प तड़प कर मर जाते । उस महफ़िल में एक गुनहगार नौजवान भी मौजूद था जो अपने गुनाहों की वज्ह से कब्र में उतरने के मुतअल्लिक काफ़ी परेशान था।जब वोह आप رَحْمَةُاللّٰهِ تَعَالٰی عَلَیْه के इजतिमाअ से वापस गया तो यूं लगता था जैसे बयान उस के दिल पर बहुत ज़ियादा असर अन्दाज़ हो चुका है । वोह अपने गुनाहों पर नादिम हो कर अपनी मां की खिदमत में हाजिर हुवा और अर्ज की : “ऐ मेरी मां ! आप चाहती थीं कि मैं शैतानी लह्वो ला'ब और खुदाए रहमान عَزَّوَجَلَّ की ना फ़रमानी छोड़ दूं लिहाजा आज से मैं इसे तर्क करता हूं ।

                            और उस ने अपनी मां को येह भी बताया कि मैं हज़रते सय्यिदुना मन्सूर बिन अम्मार عَلَیْهِ رَحمَةُاللّٰهِ الْغَفَّار के इजतिमाए पाक में हाज़िर हुवा और अपने गुनाहों पर बहुत नादिम हुवा । चुनान्चे ,मां ने कहा : “ऐ मेरे बेटे ! तमाम खूबियां अल्लाह عَزَّوَجَلَّ के लिये हैं जिस ने तुझे बड़े अच्छे अन्दाज से अपनी बारगाह की तरफ लौटाया और गुनाहों की बीमारी से शिफ़ा अता फ़रमाई और मुझे कवी उम्मीद है कि अल्लाह عَزَّوَجَلَّ मेरे तुझ पर रोने के सबब तुझ पर ज़रूर रहम फ़रमाएगा और तुझे कबूल फ़रमा कर तुझ पर एहसान फ़रमाएगा।"
फिर उस ने पूछा : “ऐ बेटे ! नसीहत भरा बयान सुनते वक़्त तेरा क्या हाल था ? तो उस ने जवाब में चन्द अश्आर पढ़े ,जिन का माहूम येह है : "मैं ने तौबा के लिये अपना दामन फैला दिया है और अपने आप को मलामत करते हुए मुतीओ फ़रमां बरदार बन गया हूं । जब बयान करने वाले ने मेरे दिल को इताअते खुदावन्दी की तरफ़ बुलाया तो मेरे दिल के तमाम कुफ़्ल ( या'नी ताले ) खुल गए । ऐ मेरी मां ! क्या मेरा मालिको मौला عَزَّوَجَلَّ मेरी गुनाहों भरी ज़िन्दगी के बा वुजूद मुझे कबूल फ़रमा लेगा । हाए अफ्सोस ! अगर मेरा मालिक मुझे नाकाम व ना मुराद वापस लौटा दे या अपनी बारगाह में हाजिर होने से रोक दे तो मैं हलाक हो जाऊंगा ।" फिर वोह नौजवान दिन को रोजे रखता और रातों को कियाम करता यहां तक कि उस का जिस्म लागर व कमजोर हो गया ,गोश्त झड़ गया ,हड्डियां खुश्क हो गई और रंग जर्द हो गया । एक दिन उस की मां उस के लिये प्याले में सत्तू ले कर आई और इसरार करते हुए कहने लगी : "मैं तुझे अल्लाह عَزَّوَجَلَّ की कसम दे कर कहती हूं कि येह पी लो ,तुम्हारा जिस्म बहुत मशक्कत उठा चुका है।

                                               चुनान्चे ,मां की बात मानते हुए जब उस ने प्याला हाथ में लिया तो बेचैनी व परेशानी से रोने लगा और अल्लाह عَزَّوَجَلَّ के इस फ़रमान को याद करने लगा*"یَّتَجَرَّعهٗ وَلَایَکَادُیُسِیْغُهٗ"**तर्जमए कन्जुल ईमान :-* "ब मुश्किल इस का थोड़ा थोड़ा घूंट लेगा और गले से नीचे उतारने की उम्मीद न होगी ।" फिर उस ने जोर जोर से रोना शुरू कर दिया और ज़मीन पर गिर गया । देखते ही देखते उस की रूह कफ़से उन्सुरी से परवाज़ कर गई 

                       अल्लाह عَزَّوَجَلَّ की उन पर रहमत हो और उन के सदके हमारी मगफिरत हो । आमीन_
                                            ●•●┄─┅━━━━━★✰★━━━━━┅─●•●

Friday, January 31, 2020

مشہور صحابہ اکرامؓ کا محتصر تعارف:


10:00 AM (33 minutes ago)
to me
*مشہور صحابہ اکرامؓ کا محتصر تعارف:
*( 1 ) حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ:* 

نام :         عبداللہ
کنیت :      ابو بکر
لقب :       صدیق و عتیق
ولادت :     50 قبل ھجری
والد :        عثمان
والدہ :       سلمی
پیشہ :       تجارت و سیاست
وفات :       سن 13 ھجری
مرویات :    142

*( 2 ) حضرت عمر رضی الله عنہ:* 

نام :           عمر
کنیت :        ابو عبداللہ
لقب :          فاروق
ولادت :       40 قبل ھجری
والد :          خطاب بن نفیل
والدہ :        ختمہ بنت ہشام
پیشہ :        جہاد و سیاست
وفات :       23 ھجری
مرویات :     537

*( 3 ) حضرت عثمان رضی الله عنہ:* 

نام :           عثمان
کنیت :        ابو عمرو و ابو عبداللہ
لقب :          ذوالنورین
ولادت :       47 قبل ھجری
والد :          عفان
والدہ :         اروی
پیشہ :          تجارت
وفات :         35 ھجری
مرویات :       146

*( 4) حضرت علی رضی الله عنہ:* 

نام :            علی رضی الله عنہ
کنیت :         ابوالحسن و ابواتراب
لقب :           اسداللہ و مرتضی
ولادت :        23 قبل نبوت
والد :            عمران , یعنی ابو طالب
والدہ :          فاطمہ
پیشہ :          جہاد
وفات :          40 ھجری
مرویات :       536

*( 5 ) حضرت عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ:* 

نام :           عبداللہ
کنیت :        ابو عبدالرحمان
لقب :          خادم رسول
ولادت :       31 قبل ھجری
والد :           مسعود
والدہ :         ام عبد
پیشہ :         درس تدریس
وفات :        32 ھجری
مرویات :     848

*( 6 )حضرت عبداللہ بن عباس رضی الله عنہ:* 

نام :           عبداللہ
کنیت :        ابوالعباس
لقب :          حبرالامہ و ترجمان القرآن
ولادت :       3 قبل ھجری
والد :          عباس
والدہ :        ام الفضل
پیشہ :        درس و تدریس
وفات :        67 یا 68 ھجری
مرویات :     1660

*( 7 ) حضرت عبداللہ بن عمر رضی الله عنہ:* 

نام :           عبداللہ
کنیت :        ابو عبدالرحمن
لقب :          فقیہ امت
ولادت :       11 قبل ھجری
والد :           عمر فاروق
والدہ :         زینب بنت مظعون
پیشہ :         تدریس و خطابت
وفات :        73 یا 74 ھجری
مرویات :     2630

*( 8 ) حضرت عبداللہ بن عمرو رضی الله عنہ:* 

نام :           عبداللہ
کنیت :        ابو محمد و ابو عبدالرحمان
لقب :          کاتب حدیث و فاضل حدیث
ولادت :       7 قبل ھجری
والد :          عمرو بن عاص
والدہ :        ریطہ بنت منبہ
پیشہ :        دعوت و تبلیغ
وفات :       63 یا 65 ھجری
مرویات :    760

*( 9 ) حضرت جابر بن عبداللہ رضی الله عنہ:* 

نام :          جابر
کنیت :       ابو عبداللہ
لقب :         صاحب الشجرہ
ولادت :      19 یا 20 قبل ھجری
والد :         عبداللہ بن عمرو
پیشہ :        درس و تدریس
وفات :        74 ھجری
مرویات :    1540

*( 10 ) حضرت انس بن مالک رضی الله عنہ:* 

نام :            انس
کنیت :        ابو حمزہ و ابو ثمامہ
لقب :          خادم رسول
والد :          عاءل بن نضر
والدہ :        ام سلیم
پیشہ :        فتوی نویسی
وفات :        93 ھجری
مرویات :     2286

*( 11 ) حضرت ابو ھریرہ رضی الله عنہ:* 

نام :            عبدالرحمان
کنیت :        ابو ھریرہ
لقب :          فقیہ امت و حافظ حدیث
ولادت :       19 قبل ھجری
وفات :        59 ھجری
والد :          عامر بن عبدوی
پیشہ :        اشاعت حدیث
مرویات :     5374

*( 12 ) ابو سعید خدری رضی الله عنہ:* 

نام :            سعد
کنیت :        ابو سعید خدری
لقب :          صاحب الشجرہ
ولادت :       12 قبل ھجری
والد :          مالک بن سنان
والدہ :        انیسہ بنت ابو حارثہ
پیشہ :        درس و تدریس
وفات :       74 ھجری
مرویات :    1170

*( 13 ) حضرت عائشہ رضی الله عنہا:* 

نام :           عائشہ
کنیت :        ام عبداللہ
لقب :          صدیقہ
ولادت :       9 قبل ھجری
والد :          ابو بکر صديق
والدہ :        ام رومان بنت عامر
پیشہ :        دعوت و تبلیغ
وفات :       58  ھجری
مرویات :    2210

*( 14 ) حضرت ابو امامہ باھلی رضی الله عنہ:* 

نام :           صدی
کنیت :        ابو امامہ
لقب :          صاحب الشجرہ
ولادت :       21 قبل ھجری
والد :          عجلان بن وھب
پیشہ :        جہاد
وفات :        86 ھجری
مرویات :     250

*( 15 ) حضرت ابو موسی اشعری رضی الله عنہ:* 

نام :           عبداللہ
کنیت :       ابو موسی
لقب :         حافظ حدیث
والد :         قیس بن مسلیم
والدہ :       ظبیہ بنت وھب
پیشہ :       تجارت و جہاد
وفات :      44 ھجری
مرویات :   360

*( 16 ) حضرت سعد بن ابو وقاص رضی الله عنہ:* 

نام :          سعد
کنیت :      ابو اسحاق
لقب :        فاتح عراق
ولادت :     25 قبل ھجری
والد :        ابو وقاص
والدہ :       حمنہ بنت سفیان
پیشہ: جہاد
وفات :       55 ھجری
مرویات :     271

*( 17 ) حضرت عقبہ بن عامر رضی الله عنہ:* 

نام :           عقبہ
کنیت :        ابو حماد
لقب :          شاعر اسلام
والد :         عامر جھنی
پیشہ :        خطابت و شاعری
وفات :       58 ھجری
مرویات :     55

*( 18 ) حضرت میمونہ بنت حارث رضی الله عنہ:* 

نام :           میمونہ
کنیت :        ام عبداللہ
لقب :          ام المومنین
ولادت :       23 یا 29 قبل ھجری
والد :          حارث بن حزن
والدہ :        ھندہ بنت حزف
پیشہ :        دعوت و تبلیغ
وفات :       51 ھجری
مرویات :     10

*( 19 ) حضرت ابو قتادہ انصاری رضی الله عنہ:* 

نام :           حارث
کنیت :       ابو قتادہ
لقب :         فارس رسول الله
ولادت :      16 قبل ھجری
والد :        ربعی بن سلامہ
والدہ :       کبشہ بنت مظہر
پیشہ :       جہاد
وفات :      54 ھجری
مرویات :   170

*( 20 ) حضرت حذیفہ بن یمان رضی الله عنہ:* 

نام :           حذیفہ
کنیت :       ابو عبداللہ
لقب :         صاحب سر رسول الله
والد :         حسیل یعنی یمان
والدہ :       رباب بنت کعب
پیشہ :       درس و تدریس
وفات :      36 ھجری
مرویات :   223

*( 21 ) حضرت سہل بن سعد رضی الله عنہ:* 

نام :         سہل
کنیت :      ابو عباس
لقب :        ساعدی
ولادت :     6 قبل ھجری تقریبا
والد :        سعد بن مالک
پیشہ :      درس و تدریس
وفات :      100 ھجری
مرویات :   10 تقریبا

*( 22 ) حضرت عبادہ بن صامت رضی الله عنہ:* 

نام :           عبادہ
کنیت :        ابوالولید
لقب :          قاری القرآن
ولادت :       39 قبل ھجری
والد :          صامت انصاری
والدہ :        قرةالعین بنت عبادہ
پیشہ :        دعوت و کتابت
وفات :        34 ھجری
مرویات :     181

*( 23 ) حضرت سمرہ رضی اللہ عنہ:* 

کنیت :         ابو سلیمان
لقب :           بصری
ولادت :       8 قبل ھجری
والد :           جندب بن ھلال
پیشہ :         جہاد
وفات :        54 یا 58 ھجری
مرویات :     130

*( 24 ) حضرت عباس بن عبدالمطلب رضی الله عنہ:* 

نام :          عباس
کنیت :       ابو الفضل
لقب :         ساقی حرمین
ولادت :      56  قبل ھجری
والد :        عبدالمطلب
والدہ :       نتیلہ بنت جناب
پیشہ :       دعوت و تبلیغ
وفات :      32 ھجری
مرویات :    35

*( 25 ) حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ:* 

نام :          زید
کنیت :       ابو خارجہ
لقب :         مفتی مدینہ
ولادت :      12 قبل ھجری
والد :         ثابت بن ضحاک
والدہ :        نوار بنت مالک
پیشہ :        قضاء و فیصلہ
وفات :       45 ھجری
مرویات :    92

*( 26 ) حضرت معاذ بن جبل رضی الله عنہ:* 

نام :           معاذ
کنیت :        ابو عبدالرحمان
لقب :          امام الفقہاء
ولادت :      18 قبل ھجری
والد :         جبل بن عمرو
والدہ :        ھندہ بنت سہل
پیشہ :        سیاست و یدرس و تدریس
وفات :       17 یا 18 ھجری
مرویات :     157*مشہور صحابہ اکرامؓ کا محتصر تعارف:* 

*( 1 ) حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ:* 

نام :         عبداللہ
کنیت :      ابو بکر
لقب :       صدیق و عتیق
ولادت :     50 قبل ھجری
والد :        عثمان
والدہ :       سلمی
پیشہ :       تجارت و سیاست
وفات :       سن 13 ھجری
مرویات :    142

*( 2 ) حضرت عمر رضی الله عنہ:* 

نام :           عمر
کنیت :        ابو عبداللہ
لقب :          فاروق
ولادت :       40 قبل ھجری
والد :          خطاب بن نفیل
والدہ :        ختمہ بنت ہشام
پیشہ :        جہاد و سیاست
وفات :       23 ھجری
مرویات :     537

*( 3 ) حضرت عثمان رضی الله عنہ:* 

نام :           عثمان
کنیت :        ابو عمرو و ابو عبداللہ
لقب :          ذوالنورین
ولادت :       47 قبل ھجری
والد :          عفان
والدہ :         اروی
پیشہ :          تجارت
وفات :         35 ھجری
مرویات :       146

*( 4) حضرت علی رضی الله عنہ:* 

نام :            علی رضی الله عنہ
کنیت :         ابوالحسن و ابواتراب
لقب :           اسداللہ و مرتضی
ولادت :        23 قبل نبوت
والد :            عمران , یعنی ابو طالب
والدہ :          فاطمہ
پیشہ :          جہاد
وفات :          40 ھجری
مرویات :       536

*( 5 ) حضرت عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ:* 

نام :           عبداللہ
کنیت :        ابو عبدالرحمان
لقب :          خادم رسول
ولادت :       31 قبل ھجری
والد :           مسعود
والدہ :         ام عبد
پیشہ :         درس تدریس
وفات :        32 ھجری
مرویات :     848

*( 6 )حضرت عبداللہ بن عباس رضی الله عنہ:* 

نام :           عبداللہ
کنیت :        ابوالعباس
لقب :          حبرالامہ و ترجمان القرآن
ولادت :       3 قبل ھجری
والد :          عباس
والدہ :        ام الفضل
پیشہ :        درس و تدریس
وفات :        67 یا 68 ھجری
مرویات :     1660

*( 7 ) حضرت عبداللہ بن عمر رضی الله عنہ:* 

نام :           عبداللہ
کنیت :        ابو عبدالرحمن
لقب :          فقیہ امت
ولادت :       11 قبل ھجری
والد :           عمر فاروق
والدہ :         زینب بنت مظعون
پیشہ :         تدریس و خطابت
وفات :        73 یا 74 ھجری
مرویات :     2630

*( 8 ) حضرت عبداللہ بن عمرو رضی الله عنہ:* 

نام :           عبداللہ
کنیت :        ابو محمد و ابو عبدالرحمان
لقب :          کاتب حدیث و فاضل حدیث
ولادت :       7 قبل ھجری
والد :          عمرو بن عاص
والدہ :        ریطہ بنت منبہ
پیشہ :        دعوت و تبلیغ
وفات :       63 یا 65 ھجری
مرویات :    760

*( 9 ) حضرت جابر بن عبداللہ رضی الله عنہ:* 

نام :          جابر
کنیت :       ابو عبداللہ
لقب :         صاحب الشجرہ
ولادت :      19 یا 20 قبل ھجری
والد :         عبداللہ بن عمرو
پیشہ :        درس و تدریس
وفات :        74 ھجری
مرویات :    1540

*( 10 ) حضرت انس بن مالک رضی الله عنہ:* 

نام :            انس
کنیت :        ابو حمزہ و ابو ثمامہ
لقب :          خادم رسول
والد :          عاءل بن نضر
والدہ :        ام سلیم
پیشہ :        فتوی نویسی
وفات :        93 ھجری
مرویات :     2286

*( 11 ) حضرت ابو ھریرہ رضی الله عنہ:* 

نام :            عبدالرحمان
کنیت :        ابو ھریرہ
لقب :          فقیہ امت و حافظ حدیث
ولادت :       19 قبل ھجری
وفات :        59 ھجری
والد :          عامر بن عبدوی
پیشہ :        اشاعت حدیث
مرویات :     5374

*( 12 ) ابو سعید خدری رضی الله عنہ:* 

نام :            سعد
کنیت :        ابو سعید خدری
لقب :          صاحب الشجرہ
ولادت :       12 قبل ھجری
والد :          مالک بن سنان
والدہ :        انیسہ بنت ابو حارثہ
پیشہ :        درس و تدریس
وفات :       74 ھجری
مرویات :    1170

*( 13 ) حضرت عائشہ رضی الله عنہا:* 

نام :           عائشہ
کنیت :        ام عبداللہ
لقب :          صدیقہ
ولادت :       9 قبل ھجری
والد :          ابو بکر صديق
والدہ :        ام رومان بنت عامر
پیشہ :        دعوت و تبلیغ
وفات :       58  ھجری
مرویات :    2210

*( 14 ) حضرت ابو امامہ باھلی رضی الله عنہ:* 

نام :           صدی
کنیت :        ابو امامہ
لقب :          صاحب الشجرہ
ولادت :       21 قبل ھجری
والد :          عجلان بن وھب
پیشہ :        جہاد
وفات :        86 ھجری
مرویات :     250

*( 15 ) حضرت ابو موسی اشعری رضی الله عنہ:* 

نام :           عبداللہ
کنیت :       ابو موسی
لقب :         حافظ حدیث
والد :         قیس بن مسلیم
والدہ :       ظبیہ بنت وھب
پیشہ :       تجارت و جہاد
وفات :      44 ھجری
مرویات :   360

*( 16 ) حضرت سعد بن ابو وقاص رضی الله عنہ:* 

نام :          سعد
کنیت :      ابو اسحاق
لقب :        فاتح عراق
ولادت :     25 قبل ھجری
والد :        ابو وقاص
والدہ :       حمنہ بنت سفیان
پیشہ: جہاد
وفات :       55 ھجری
مرویات :     271

*( 17 ) حضرت عقبہ بن عامر رضی الله عنہ:* 

نام :           عقبہ
کنیت :        ابو حماد
لقب :          شاعر اسلام
والد :         عامر جھنی
پیشہ :        خطابت و شاعری
وفات :       58 ھجری
مرویات :     55

*( 18 ) حضرت میمونہ بنت حارث رضی الله عنہ:* 

نام :           میمونہ
کنیت :        ام عبداللہ
لقب :          ام المومنین
ولادت :       23 یا 29 قبل ھجری
والد :          حارث بن حزن
والدہ :        ھندہ بنت حزف
پیشہ :        دعوت و تبلیغ
وفات :       51 ھجری
مرویات :     10

*( 19 ) حضرت ابو قتادہ انصاری رضی الله عنہ:* 

نام :           حارث
کنیت :       ابو قتادہ
لقب :         فارس رسول الله
ولادت :      16 قبل ھجری
والد :        ربعی بن سلامہ
والدہ :       کبشہ بنت مظہر
پیشہ :       جہاد
وفات :      54 ھجری
مرویات :   170

*( 20 ) حضرت حذیفہ بن یمان رضی الله عنہ:* 

نام :           حذیفہ
کنیت :       ابو عبداللہ
لقب :         صاحب سر رسول الله
والد :         حسیل یعنی یمان
والدہ :       رباب بنت کعب
پیشہ :       درس و تدریس
وفات :      36 ھجری
مرویات :   223

*( 21 ) حضرت سہل بن سعد رضی الله عنہ:* 

نام :         سہل
کنیت :      ابو عباس
لقب :        ساعدی
ولادت :     6 قبل ھجری تقریبا
والد :        سعد بن مالک
پیشہ :      درس و تدریس
وفات :      100 ھجری
مرویات :   10 تقریبا

*( 22 ) حضرت عبادہ بن صامت رضی الله عنہ:* 

نام :           عبادہ
کنیت :        ابوالولید
لقب :          قاری القرآن
ولادت :       39 قبل ھجری
والد :          صامت انصاری
والدہ :        قرةالعین بنت عبادہ
پیشہ :        دعوت و کتابت
وفات :        34 ھجری
مرویات :     181

*( 23 ) حضرت سمرہ رضی اللہ عنہ:* 

کنیت :         ابو سلیمان
لقب :           بصری
ولادت :       8 قبل ھجری
والد :           جندب بن ھلال
پیشہ :         جہاد
وفات :        54 یا 58 ھجری
مرویات :     130

*( 24 ) حضرت عباس بن عبدالمطلب رضی الله عنہ:* 

نام :          عباس
کنیت :       ابو الفضل
لقب :         ساقی حرمین
ولادت :      56  قبل ھجری
والد :        عبدالمطلب
والدہ :       نتیلہ بنت جناب
پیشہ :       دعوت و تبلیغ
وفات :      32 ھجری
مرویات :    35

*( 25 ) حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ:* 

نام :          زید
کنیت :       ابو خارجہ
لقب :         مفتی مدینہ
ولادت :      12 قبل ھجری
والد :         ثابت بن ضحاک
والدہ :        نوار بنت مالک
پیشہ :        قضاء و فیصلہ
وفات :       45 ھجری
مرویات :    92

*( 26 ) حضرت معاذ بن جبل رضی الله عنہ:* 

نام :           معاذ
کنیت :        ابو عبدالرحمان
لقب :          امام الفقہاء
ولادت :      18 قبل ھجری
والد :         جبل بن عمرو
والدہ :        ھندہ بنت سہل
پیشہ :        سیاست و یدرس و تدریس
وفات :       17 یا 
 ھجری
مرویات :     157
*مشہور صحابہ اکرامؓ کا محتصر تعارف:* 

*( 1 ) حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ:* 

نام :         عبداللہ
کنیت :      ابو بکر
لقب :       صدیق و عتیق
ولادت :     50 قبل ھجری
والد :        عثمان
والدہ :       سلمی
پیشہ :       تجارت و سیاست
وفات :       سن 13 ھجری
مرویات :    142

*( 2 ) حضرت عمر رضی الله عنہ:* 

نام :           عمر
کنیت :        ابو عبداللہ
لقب :          فاروق
ولادت :       40 قبل ھجری
والد :          خطاب بن نفیل
والدہ :        ختمہ بنت ہشام
پیشہ :        جہاد و سیاست
وفات :       23 ھجری
مرویات :     537

*( 3 ) حضرت عثمان رضی الله عنہ:* 

نام :           عثمان
کنیت :        ابو عمرو و ابو عبداللہ
لقب :          ذوالنورین
ولادت :       47 قبل ھجری
والد :          عفان
والدہ :         اروی
پیشہ :          تجارت
وفات :         35 ھجری
مرویات :       146

*( 4) حضرت علی رضی الله عنہ:* 

نام :            علی رضی الله عنہ
کنیت :         ابوالحسن و ابواتراب
لقب :           اسداللہ و مرتضی
ولادت :        23 قبل نبوت
والد :            عمران , یعنی ابو طالب
والدہ :          فاطمہ
پیشہ :          جہاد
وفات :          40 ھجری
مرویات :       536

*( 5 ) حضرت عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ:* 

نام :           عبداللہ
کنیت :        ابو عبدالرحمان
لقب :          خادم رسول
ولادت :       31 قبل ھجری
والد :           مسعود
والدہ :         ام عبد
پیشہ :         درس تدریس
وفات :        32 ھجری
مرویات :     848

*( 6 )حضرت عبداللہ بن عباس رضی الله عنہ:* 

نام :           عبداللہ
کنیت :        ابوالعباس
لقب :          حبرالامہ و ترجمان القرآن
ولادت :       3 قبل ھجری
والد :          عباس
والدہ :        ام الفضل
پیشہ :        درس و تدریس
وفات :        67 یا 68 ھجری
مرویات :     1660

*( 7 ) حضرت عبداللہ بن عمر رضی الله عنہ:* 

نام :           عبداللہ
کنیت :        ابو عبدالرحمن
لقب :          فقیہ امت
ولادت :       11 قبل ھجری
والد :           عمر فاروق
والدہ :         زینب بنت مظعون
پیشہ :         تدریس و خطابت
وفات :        73 یا 74 ھجری
مرویات :     2630

*( 8 ) حضرت عبداللہ بن عمرو رضی الله عنہ:* 

نام :           عبداللہ
کنیت :        ابو محمد و ابو عبدالرحمان
لقب :          کاتب حدیث و فاضل حدیث
ولادت :       7 قبل ھجری
والد :          عمرو بن عاص
والدہ :        ریطہ بنت منبہ
پیشہ :        دعوت و تبلیغ
وفات :       63 یا 65 ھجری
مرویات :    760

*( 9 ) حضرت جابر بن عبداللہ رضی الله عنہ:* 

نام :          جابر
کنیت :       ابو عبداللہ
لقب :         صاحب الشجرہ
ولادت :      19 یا 20 قبل ھجری
والد :         عبداللہ بن عمرو
پیشہ :        درس و تدریس
وفات :        74 ھجری
مرویات :    1540

*( 10 ) حضرت انس بن مالک رضی الله عنہ:* 

نام :            انس
کنیت :        ابو حمزہ و ابو ثمامہ
لقب :          خادم رسول
والد :          عاءل بن نضر
والدہ :        ام سلیم
پیشہ :        فتوی نویسی
وفات :        93 ھجری
مرویات :     2286

*( 11 ) حضرت ابو ھریرہ رضی الله عنہ:* 

نام :            عبدالرحمان
کنیت :        ابو ھریرہ
لقب :          فقیہ امت و حافظ حدیث
ولادت :       19 قبل ھجری
وفات :        59 ھجری
والد :          عامر بن عبدوی
پیشہ :        اشاعت حدیث
مرویات :     5374

*( 12 ) ابو سعید خدری رضی الله عنہ:* 

نام :            سعد
کنیت :        ابو سعید خدری
لقب :          صاحب الشجرہ
ولادت :       12 قبل ھجری
والد :          مالک بن سنان
والدہ :        انیسہ بنت ابو حارثہ
پیشہ :        درس و تدریس
وفات :       74 ھجری
مرویات :    1170

*( 13 ) حضرت عائشہ رضی الله عنہا:* 

نام :           عائشہ
کنیت :        ام عبداللہ
لقب :          صدیقہ
ولادت :       9 قبل ھجری
والد :          ابو بکر صديق
والدہ :        ام رومان بنت عامر
پیشہ :        دعوت و تبلیغ
وفات :       58  ھجری
مرویات :    2210

*( 14 ) حضرت ابو امامہ باھلی رضی الله عنہ:* 

نام :           صدی
کنیت :        ابو امامہ
لقب :          صاحب الشجرہ
ولادت :       21 قبل ھجری
والد :          عجلان بن وھب
پیشہ :        جہاد
وفات :        86 ھجری
مرویات :     250

*( 15 ) حضرت ابو موسی اشعری رضی الله عنہ:* 

نام :           عبداللہ
کنیت :       ابو موسی
لقب :         حافظ حدیث
والد :         قیس بن مسلیم
والدہ :       ظبیہ بنت وھب
پیشہ :       تجارت و جہاد
وفات :      44 ھجری
مرویات :   360

*( 16 ) حضرت سعد بن ابو وقاص رضی الله عنہ:* 

نام :          سعد
کنیت :      ابو اسحاق
لقب :        فاتح عراق
ولادت :     25 قبل ھجری
والد :        ابو وقاص
والدہ :       حمنہ بنت سفیان
پیشہ: جہاد
وفات :       55 ھجری
مرویات :     271

*( 17 ) حضرت عقبہ بن عامر رضی الله عنہ:* 

نام :           عقبہ
کنیت :        ابو حماد
لقب :          شاعر اسلام
والد :         عامر جھنی
پیشہ :        خطابت و شاعری
وفات :       58 ھجری
مرویات :     55

*( 18 ) حضرت میمونہ بنت حارث رضی الله عنہ:* 

نام :           میمونہ
کنیت :        ام عبداللہ
لقب :          ام المومنین
ولادت :       23 یا 29 قبل ھجری
والد :          حارث بن حزن
والدہ :        ھندہ بنت حزف
پیشہ :        دعوت و تبلیغ
وفات :       51 ھجری
مرویات :     10

*( 19 ) حضرت ابو قتادہ انصاری رضی الله عنہ:* 

نام :           حارث
کنیت :       ابو قتادہ
لقب :         فارس رسول الله
ولادت :      16 قبل ھجری
والد :        ربعی بن سلامہ
والدہ :       کبشہ بنت مظہر
پیشہ :       جہاد
وفات :      54 ھجری
مرویات :   170

*( 20 ) حضرت حذیفہ بن یمان رضی الله عنہ:* 

نام :           حذیفہ
کنیت :       ابو عبداللہ
لقب :         صاحب سر رسول الله
والد :         حسیل یعنی یمان
والدہ :       رباب بنت کعب
پیشہ :       درس و تدریس
وفات :      36 ھجری
مرویات :   223

*( 21 ) حضرت سہل بن سعد رضی الله عنہ:* 

نام :         سہل
کنیت :      ابو عباس
لقب :        ساعدی
ولادت :     6 قبل ھجری تقریبا
والد :        سعد بن مالک
پیشہ :      درس و تدریس
وفات :      100 ھجری
مرویات :   10 تقریبا

*( 22 ) حضرت عبادہ بن صامت رضی الله عنہ:* 

نام :           عبادہ
کنیت :        ابوالولید
لقب :          قاری القرآن
ولادت :       39 قبل ھجری
والد :          صامت انصاری
والدہ :        قرةالعین بنت عبادہ
پیشہ :        دعوت و کتابت
وفات :        34 ھجری
مرویات :     181

*( 23 ) حضرت سمرہ رضی اللہ عنہ:* 

کنیت :         ابو سلیمان
لقب :           بصری
ولادت :       8 قبل ھجری
والد :           جندب بن ھلال
پیشہ :         جہاد
وفات :        54 یا 58 ھجری
مرویات :     130

*( 24 ) حضرت عباس بن عبدالمطلب رضی الله عنہ:* 

نام :          عباس
کنیت :       ابو الفضل
لقب :         ساقی حرمین
ولادت :      56  قبل ھجری
والد :        عبدالمطلب
والدہ :       نتیلہ بنت جناب
پیشہ :       دعوت و تبلیغ
وفات :      32 ھجری
مرویات :    35

*( 25 ) حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ:* 

نام :          زید
کنیت :       ابو خارجہ
لقب :         مفتی مدینہ
ولادت :      12 قبل ھجری
والد :         ثابت بن ضحاک
والدہ :        نوار بنت مالک
پیشہ :        قضاء و فیصلہ
وفات :       45 ھجری
مرویات :    92

*( 26 ) حضرت معاذ بن جبل رضی الله عنہ:* 

نام :           معاذ
کنیت :        ابو عبدالرحمان
لقب :          امام الفقہاء
ولادت :      18 قبل ھجری
والد :         جبل بن عمرو
والدہ :        ھندہ بنت سہل
پیشہ :        سیاست و یدرس و تدریس
وفات :       17 یا 18 ھجری
مرویات :     157*مشہور صحابہ اکرامؓ کا محتصر تعارف:* 

*( 1 ) حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ:* 

نام :         عبداللہ
کنیت :      ابو بکر
لقب :       صدیق و عتیق
ولادت :     50 قبل ھجری
والد :        عثمان
والدہ :       سلمی
پیشہ :       تجارت و سیاست
وفات :       سن 13 ھجری
مرویات :    142

*( 2 ) حضرت عمر رضی الله عنہ:* 

نام :           عمر
کنیت :        ابو عبداللہ
لقب :          فاروق
ولادت :       40 قبل ھجری
والد :          خطاب بن نفیل
والدہ :        ختمہ بنت ہشام
پیشہ :        جہاد و سیاست
وفات :       23 ھجری
مرویات :     537

*( 3 ) حضرت عثمان رضی الله عنہ:* 

نام :           عثمان
کنیت :        ابو عمرو و ابو عبداللہ
لقب :          ذوالنورین
ولادت :       47 قبل ھجری
والد :          عفان
والدہ :         اروی
پیشہ :          تجارت
وفات :         35 ھجری
مرویات :       146

*( 4) حضرت علی رضی الله عنہ:* 

نام :            علی رضی الله عنہ
کنیت :         ابوالحسن و ابواتراب
لقب :           اسداللہ و مرتضی
ولادت :        23 قبل نبوت
والد :            عمران , یعنی ابو طالب
والدہ :          فاطمہ
پیشہ :          جہاد
وفات :          40 ھجری
مرویات :       536

*( 5 ) حضرت عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ:* 

نام :           عبداللہ
کنیت :        ابو عبدالرحمان
لقب :          خادم رسول
ولادت :       31 قبل ھجری
والد :           مسعود
والدہ :         ام عبد
پیشہ :         درس تدریس
وفات :        32 ھجری
مرویات :     848

*( 6 )حضرت عبداللہ بن عباس رضی الله عنہ:* 

نام :           عبداللہ
کنیت :        ابوالعباس
لقب :          حبرالامہ و ترجمان القرآن
ولادت :       3 قبل ھجری
والد :          عباس
والدہ :        ام الفضل
پیشہ :        درس و تدریس
وفات :        67 یا 68 ھجری
مرویات :     1660

*( 7 ) حضرت عبداللہ بن عمر رضی الله عنہ:* 

نام :           عبداللہ
کنیت :        ابو عبدالرحمن
لقب :          فقیہ امت
ولادت :       11 قبل ھجری
والد :           عمر فاروق
والدہ :         زینب بنت مظعون
پیشہ :         تدریس و خطابت
وفات :        73 یا 74 ھجری
مرویات :     2630

*( 8 ) حضرت عبداللہ بن عمرو رضی الله عنہ:* 

نام :           عبداللہ
کنیت :        ابو محمد و ابو عبدالرحمان
لقب :          کاتب حدیث و فاضل حدیث
ولادت :       7 قبل ھجری
والد :          عمرو بن عاص
والدہ :        ریطہ بنت منبہ
پیشہ :        دعوت و تبلیغ
وفات :       63 یا 65 ھجری
مرویات :    760

*( 9 ) حضرت جابر بن عبداللہ رضی الله عنہ:* 

نام :          جابر
کنیت :       ابو عبداللہ
لقب :         صاحب الشجرہ
ولادت :      19 یا 20 قبل ھجری
والد :         عبداللہ بن عمرو
پیشہ :        درس و تدریس
وفات :        74 ھجری
مرویات :    1540

*( 10 ) حضرت انس بن مالک رضی الله عنہ:* 

نام :            انس
کنیت :        ابو حمزہ و ابو ثمامہ
لقب :          خادم رسول
والد :          عاءل بن نضر
والدہ :        ام سلیم
پیشہ :        فتوی نویسی
وفات :        93 ھجری
مرویات :     2286

*( 11 ) حضرت ابو ھریرہ رضی الله عنہ:* 

نام :            عبدالرحمان
کنیت :        ابو ھریرہ
لقب :          فقیہ امت و حافظ حدیث
ولادت :       19 قبل ھجری
وفات :        59 ھجری
والد :          عامر بن عبدوی
پیشہ :        اشاعت حدیث
مرویات :     5374

*( 12 ) ابو سعید خدری رضی الله عنہ:* 

نام :            سعد
کنیت :        ابو سعید خدری
لقب :          صاحب الشجرہ
ولادت :       12 قبل ھجری
والد :          مالک بن سنان
والدہ :        انیسہ بنت ابو حارثہ
پیشہ :        درس و تدریس
وفات :       74 ھجری
مرویات :    1170

*( 13 ) حضرت عائشہ رضی الله عنہا:* 

نام :           عائشہ
کنیت :        ام عبداللہ
لقب :          صدیقہ
ولادت :       9 قبل ھجری
والد :          ابو بکر صديق
والدہ :        ام رومان بنت عامر
پیشہ :        دعوت و تبلیغ
وفات :       58  ھجری
مرویات :    2210

*( 14 ) حضرت ابو امامہ باھلی رضی الله عنہ:* 

نام :           صدی
کنیت :        ابو امامہ
لقب :          صاحب الشجرہ
ولادت :       21 قبل ھجری
والد :          عجلان بن وھب
پیشہ :        جہاد
وفات :        86 ھجری
مرویات :     250

*( 15 ) حضرت ابو موسی اشعری رضی الله عنہ:* 

نام :           عبداللہ
کنیت :       ابو موسی
لقب :         حافظ حدیث
والد :         قیس بن مسلیم
والدہ :       ظبیہ بنت وھب
پیشہ :       تجارت و جہاد
وفات :      44 ھجری
مرویات :   360

*( 16 ) حضرت سعد بن ابو وقاص رضی الله عنہ:* 

نام :          سعد
کنیت :      ابو اسحاق
لقب :        فاتح عراق
ولادت :     25 قبل ھجری
والد :        ابو وقاص
والدہ :       حمنہ بنت سفیان
پیشہ: جہاد
وفات :       55 ھجری
مرویات :     271

*( 17 ) حضرت عقبہ بن عامر رضی الله عنہ:* 

نام :           عقبہ
کنیت :        ابو حماد
لقب :          شاعر اسلام
والد :         عامر جھنی
پیشہ :        خطابت و شاعری
وفات :       58 ھجری
مرویات :     55

*( 18 ) حضرت میمونہ بنت حارث رضی الله عنہ:* 

نام :           میمونہ
کنیت :        ام عبداللہ
لقب :          ام المومنین
ولادت :       23 یا 29 قبل ھجری
والد :          حارث بن حزن
والدہ :        ھندہ بنت حزف
پیشہ :        دعوت و تبلیغ
وفات :       51 ھجری
مرویات :     10

*( 19 ) حضرت ابو قتادہ انصاری رضی الله عنہ:* 

نام :           حارث
کنیت :       ابو قتادہ
لقب :         فارس رسول الله
ولادت :      16 قبل ھجری
والد :        ربعی بن سلامہ
والدہ :       کبشہ بنت مظہر
پیشہ :       جہاد
وفات :      54 ھجری
مرویات :   170

*( 20 ) حضرت حذیفہ بن یمان رضی الله عنہ:* 

نام :           حذیفہ
کنیت :       ابو عبداللہ
لقب :         صاحب سر رسول الله
والد :         حسیل یعنی یمان
والدہ :       رباب بنت کعب
پیشہ :       درس و تدریس
وفات :      36 ھجری
مرویات :   223

*( 21 ) حضرت سہل بن سعد رضی الله عنہ:* 

نام :         سہل
کنیت :      ابو عباس
لقب :        ساعدی
ولادت :     6 قبل ھجری تقریبا
والد :        سعد بن مالک
پیشہ :      درس و تدریس
وفات :      100 ھجری
مرویات :   10 تقریبا

*( 22 ) حضرت عبادہ بن صامت رضی الله عنہ:* 

نام :           عبادہ
کنیت :        ابوالولید
لقب :          قاری القرآن
ولادت :       39 قبل ھجری
والد :          صامت انصاری
والدہ :        قرةالعین بنت عبادہ
پیشہ :        دعوت و کتابت
وفات :        34 ھجری
مرویات :     181

*( 23 ) حضرت سمرہ رضی اللہ عنہ:* 

کنیت :         ابو سلیمان
لقب :           بصری
ولادت :       8 قبل ھجری
والد :           جندب بن ھلال
پیشہ :         جہاد
وفات :        54 یا 58 ھجری
مرویات :     130

*( 24 ) حضرت عباس بن عبدالمطلب رضی الله عنہ:* 

نام :          عباس
کنیت :       ابو الفضل
لقب :         ساقی حرمین
ولادت :      56  قبل ھجری
والد :        عبدالمطلب
والدہ :       نتیلہ بنت جناب
پیشہ :       دعوت و تبلیغ
وفات :      32 ھجری
مرویات :    35

*( 25 ) حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ:* 

نام :          زید
کنیت :       ابو خارجہ
لقب :         مفتی مدینہ
ولادت :      12 قبل ھجری
والد :         ثابت بن ضحاک
والدہ :        نوار بنت مالک
پیشہ :        قضاء و فیصلہ
وفات :       45 ھجری
مرویات :    92

*( 26 ) حضرت معاذ بن جبل رضی الله عنہ:* 

نام :           معاذ
کنیت :        ابو عبدالرحمان
لقب :          امام الفقہاء
ولادت :      18 قبل ھجری
والد :         جبل بن عمرو
والدہ :        ھندہ بنت سہل
پیشہ :        سیاست و یدرس و تدریس
وفات :       17 یا 
 ھجری
مرویات :     157